جھکا کے سر کو چلنا جس جگہ کا قاعدہ تھا
جھکا کے سر کو چلنا جس جگہ کا قاعدہ تھا
مرے سر کی بلندی سے وہاں محشر بپا تھا
قصور بے خودی میں جس کو سولی دی گئی ہے
ہمارے ہی قبیلے کا وہ تنہا سرپھرا تھا
اسے جس شب مدھر آواز میں گانا تھا لازم
روایت ہے کہ اس شب بھی پرندہ چپ رہا تھا
فرشتے دم بخود خائف سراسیمہ فضا تھی
ہجوم گمرہاں تھا اور خدا کا سامنا تھا
مسافر جس کے رکنے کی توقع تھی زیادہ
نہ جانے کیوں بہت جلدی سفر پر چل دیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.