جی کا جنجال ہے عشق میاں قصہ یہ تمام کرو والیؔ
جی کا جنجال ہے عشق میاں قصہ یہ تمام کرو والیؔ
بڑی رات گئی اب سو جاؤ کچھ دیر آرام کرو والیؔ
سب جاگنے والے راتوں کے شب زندہ دار نہیں ہوتے
تم اپنے ساتھ میں اوروں کی کیوں نیند حرام کرو والیؔ
سب بچھڑے ساتھی مل جائیں مرجھائیں چہرے کھل جائیں
سب چاک دلوں کے سل جائیں کوئی ایسا کام کرو والیؔ
کیوں گھبرائے گھبرائے ہو کیوں اکتائے اکتائے ہو
اک مدت کے بعد آئے ہو کچھ دن تو قیام کرو والیؔ
ہم دارا ہیں نہ سکندر ہیں درویش ہیں مست قلندر ہیں
چاہو تو ہمارے ساتھ بسر تم بھی اک شام کرو والیؔ
جب بھول گئے تم یاروں کو اپنے پیاروں دل داروں کو
پھر شہر کے منصب داروں کو جھک کے سلام کرو والیؔ
تم ناحق بھیس بدلتے ہو ہم کو یوںہی اچھے لگتے ہو
کیوں قشقہ کھینچو دیر میں بیٹھو ترک اسلام کرو والیؔ
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 310)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.