جن کی حسرت میں دل رسوا نے غم کھائے بہت
جن کی حسرت میں دل رسوا نے غم کھائے بہت
سنگ ہم پر ان دریچوں نے ہی برسائے بہت
روشنی معدوم گہرے ہو چلے سائے بہت
جانے کیوں تم آج کی شب مجھ کو یاد آئے بہت
قسمت اہل قفس پھولوں کی خوشبو بھی نہیں
یوں تو گلشن میں صبا نے پھول مہکائے بہت
لوگ اس کو بھی اگر کہتے ہیں تو کہہ لیں بہار
مسکرائے کم شگوفے اور مرجھائے بہت
ایک آنسو بھی گرے تو گونج اٹھتی ہے زمیں
آج تو ہم اپنی تنہائی سے گھبرائے بہت
ایک رسم سرفروشی تھی سو رخصت ہو گئی
یوں تو دیوانے ہمارے بعد بھی آئے بہت
عشرت ہستی پہ تھی مہتابؔ دنیا کی نظر
دل کو کیا کہیے کہ اس نے درد اپنائے بہت
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 695)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.