Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس سر کو غرور آج ہے یاں تاجوری کا

میر تقی میر

جس سر کو غرور آج ہے یاں تاجوری کا

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    جس سر کو غرور آج ہے یاں تاجوری کا

    کل اس پہ یہیں شور ہے پھر نوحہ گری کا

    تشریح

    خدائے سخن میر کی شاعری ہزار زاویوں سے رنگارنگ نظر آتی ہے۔ ایک طرف سوز و غم کے مضامین بیان کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہیں ہے تو دوسری طرف عشق کی نیرنگی میر کی زبان سے بہت بھلی معلوم ہوتی ہے ۔

    جہاں تک اس شعر کے مضامین کا سوال ہے میر نے انسان کی ظاہری شان و شوکت کی بے حیثیتی اور بے ثباتی کو بیان کرنے میں بے مثال طرز اپنایا ہے۔

    میر کہتے ہیں کہ آج دنیاوی عزت و غرور پر جو لوگ بےتحاشا بھاگ دوڑ کر رہے ہیں اور اسی مادّہ پرستی materialism کی تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں وہ ایک نہ ایک دن ختم ہو جانے والی ہے اور یہ عارضی شان و شوکت ضرور بالضرور فنا ہو جانے والی ہے ۔ یہ دنیاوی شان و شوکت، عزت و مرتبہ، تکبّر و حیثیت بس تب تک ہی کے لئے ہے جب تک کہ انسان زندہ ہے۔ اور جیسے ہی وہ موت سے ہمکنار ہوتا ہے سارا تکبّر، ساری حیثیت اور ساری سروری ختم ہو جاتی ہے، بس باقی رہ جاتی ہے تو اس کی موت کی سوگواری، اداسی، نوحہ گری ۔

    یہ شعر ایک پیغام دیتا ہے کہ اس بے ثبات حیثیت و منصب کا کیا فائدہ جس کی حدود موت تک ہی ہوں۔ اور موت کے بعد یہ ساری سربلندی، ساری شان و شوکت، اور ساری سروری بے فائدہ رہ جانے والی ہو !!

    انسان کو اس ظاہری شان و شوکت پر اتنا گھمنڈ اور تکبر نہیں کرنا چاہیے۔

    اصغر گونڈوی اسی بے ثباتی پر فرماتے ہیں۔

    سنتا ہوں بڑے غور سے افسانۂ ہستی

    کچھ خواب ہے، کچھ اصل ہے، کچھ طرز ِ ادا ہے

    سہیل آزاد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے