جو بھی کچھ اچھا برا ہونا ہے جلدی ہو جائے
جو بھی کچھ اچھا برا ہونا ہے جلدی ہو جائے
شہر جاگے یا مری نیند ہی گہری ہو جائے
یار اکتائے ہوئے رہتے ہیں ایسا کر لوں
آج کی شام کوئی جھوٹی کہانی ہو جائے
یوں بھی ہو جائے کہ برتا ہوا رستہ نہ ملے
کوئی شب لوٹ کے گھر جانا ضروری ہو جائے
یاد آئے تو بدلنے لگے گھر کی صورت
طاق میں جلتی ہوئی رات پرانی ہو جائے
ہم سے کیا پوچھتے ہو شہر کے بارے میں رضاؔ
بس کوئی بھیڑ جو گونگی کبھی بہری ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.