Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے

تاجدار عادل

جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے

تاجدار عادل

MORE BYتاجدار عادل

    جو مل گیا ہے یہاں جلوۂ خیالی ہے

    یہ بات ہم نے محبت میں آزما لی ہے

    عجیب سلطنت عشق میں نظام ملا

    جو بادشاہ نظر آتا ہے اک سوالی ہے

    تمہاری یاد بڑھی اور دل ہوا روشن

    یہ ایک شمع اندھیرے نے خود جلا لی ہے

    ہنر کی آگ جلائی ہے خاک سے اس نے

    کمال اس کا ہی ہے میری بے کمالی ہے

    سدا یہ سوچتا ہوں اس کا فیض کیا لکھوں

    کہ میرا دوست بھی اور آدمی مثالی ہے

    کبھی دیا بھی ہے لمحہ کسی کو چاہت کا

    تو زندگی نے یہ فرصت کبھی چرا لی ہے

    کرایہ داری وسیلہ ہے اپنے جینے کا

    تم آنا چاہو تو دل کا مکان خالی ہے

    کبھی تو جھانکو ذرا اس کی آگ کے پیچھے

    یہ آدمی کہ جو ظاہر میں لاابالی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 401)
    • Author : Mushfiq Khawaja
    • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
    • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے