Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو یہ کہتے تھے کہ مر جانا ہے

نونیت شرما

جو یہ کہتے تھے کہ مر جانا ہے

نونیت شرما

MORE BYنونیت شرما

    جو یہ کہتے تھے کہ مر جانا ہے

    ان سے جینے کا ہنر جانا ہے

    کس نے سوچا تھا کہ خود سے مل کر

    اپنی آواز سے ڈر جانا ہے

    حادثا موت نہیں انساں کی

    حادثہ خواب کا مر جانا ہے

    حضرت دل کو منانا ہوگا

    آج پھر اس کی ڈگر جانا ہے

    کچھ ہوا، آگ، زمیں، آب، فلک

    پھر مجھے لوٹ کے گھر جانا ہے

    ایک بالشت نہیں جس کی چھاؤں

    تم نے اس کو بھی شجر جانا ہے

    ساتھ رکھ مجھ کو بڑھا لے قیمت

    گو مجھے تو نے صفر جانا ہے

    آج پھر تم کو نہیں ڈھونڈ سکا

    دل کو صحرا میں پسر جانا ہے

    آپ بھی سنئے کہا ہے دل نے

    ''آج ہر حد سے گزر جانا ہے''

    سلسلہ توڑ رہے ہو کیوں کر

    سلسلہ خود ہی بکھر جانا ہے

    یاد کی گھاس تو گیلی ہے بہت

    اب دھواں دل پہ پسر جانا ہے

    دل کو سیراب کیا اشکوں سے

    ہم نے رونے کا ہنر جانا ہے

    اپنا جو بھی تھا وہ سب چھوٹ گیا

    یہ مگر وقت سفر جانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے