کیسے ہوتی ہے شب کی سحر دیکھتے
کاش ہم بھی کبھی جاگ کر دیکھتے
خواب کیسے اترتا ہے احساس میں
تیرے شانے پہ رکھ کے یہ سر دیکھتے
ایک امید تھی منتظر عمر بھر
کاش تم بھی کبھی لوٹ کر دیکھتے
برف کی جھینی چادر تلے جھیل تھی
چھو کے مجھ کو کبھی تم اگر دیکھتے
انگلیاں ان کی لیتیں نہ سنیاس تو
میری زلفوں سے بھی کھیل کر دیکھتے
ایک پرواز میں گر نہ جاتے اگر
تیرے من کا گگن میرے پر دیکھتے
بند کمروں نے کھولی نہیں سانکلیں
ورنہ سجدے میں بیٹھی سحرؔ دیکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.