کل رات بہت زور تھا ساحل کی ہوا میں
کل رات بہت زور تھا ساحل کی ہوا میں
کچھ اور ابھر آئیں سمندر سے چٹانیں
اک فصل اگی جوں ہی زمینوں پہ سروں کی
ترکش سے گرے تیر فصیلوں سے کمانیں
محسوس ہوا ایسے کہ چپ چاپ ہیں سب لوگ
جب غور کیا ہم نے تو خالی تھیں نیامیں
تم حبس کے موسم کو ذرا اور بڑھا لو
بے سمت نہ ہو جائیں پرندوں کی اڑانیں
کیوں ہونٹ پہ دریوزہ گر صوت و صدا ہیں
جو آہٹیں بے نام ہوئیں دست دعا میں
- کتاب : funoon-volume-21 (Pg. 370)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.