کون کہتا ہے کہ تم سوچو نہیں
کون کہتا ہے کہ تم سوچو نہیں
سوچ میں اتنے مگر ڈوبو نہیں
چپ ہیں دیواریں تو کیا بہری بھی ہیں
سب ہمہ تن گوش ہیں بولو نہیں
پھول تو کیا خار بھی منظور ہیں
بے رخی سے یوں مگر پھینکو نہیں
اپنی ہی صورت سے تم ڈر جاؤ گے
آئنے میں آج کل جھانکو نہیں
آج کچھ تم کو زیادہ ہو گئی
جاؤ سو جاؤ میاں الجھو نہیں
فاصلہ وہ ہے کہ بڑھتا جائے گا
لمس کے خوابوں میں یوں بھٹکو نہیں
میں زمیں کا درد ہوں یارو مجھے
آسمانوں کا پتہ پوچھو نہیں
- کتاب : Ehsas Dar Ehsas (Pg. 38)
- Author : Amar Singh Figar
- مطبع : Modern Publishing House (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.