خاک دیکھی ہے شفق زار فلک دیکھا ہے
خاک دیکھی ہے شفق زار فلک دیکھا ہے
ظرف بھر تیری تمنا میں بھٹک دیکھا ہے
ایسا لگتا ہے کوئی دیکھ رہا ہے مجھ کو
لاکھ اس وہم کو سوچوں سے جھٹک دیکھا ہے
قدرت ضبط بھی لوگوں کو دکھائی ہم نے
صورت اشک بھی آنکھوں سے چھلک دیکھا ہے
جانے تم کون سے منظر میں چھپے بیٹھے ہو
میری آنکھوں نے بہت دور تلک دیکھا ہے
رات کا خوف نہیں گھٹتا اندھیرا تو کجا
سب طرح دار ستاروں نے چمک دیکھا ہے
ایک مدت سے اسے دیکھ رہا ہوں احمدؔ
اور لگتا ہے ابھی ایک جھلک دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.