Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ختم تیری یاد کا ہر سلسلہ کیسے کروں

عائشہ ایوب

ختم تیری یاد کا ہر سلسلہ کیسے کروں

عائشہ ایوب

MORE BYعائشہ ایوب

    ختم تیری یاد کا ہر سلسلہ کیسے کروں

    دور رہ کر میں تجھے خود سے جدا کیسے کروں

    پر سمیٹے خود ہی بیٹھا ہے پرندہ اک طرف

    جو قفس میں ہی نہیں اس کو رہا کیسے کروں

    دیکھنا اور دیکھ کر بس دیکھتے رہنا تجھے

    اس تسلسل کی بتا میں انتہا کیسے کروں

    مستقل دیوار سے میں نے لگا رکھے ہیں کان

    اس میں چنوائی گئی چپ کو صدا کیسے کروں

    دیکھتی رہتی ہوں ان کو سوچتی رہتی ہوں یہ

    تیری آنکھوں کی زباں کا ترجمہ کیسے کروں

    جا رہا ہے جائے وہ میں کس لئے روکوں اسے

    اے مرے دل بے وفا کو با وفا کیسے کروں

    عین ممکن ہے کہ مجھ کو خودکشی کرنی پڑے

    ورنہ اتنے سانحوں کا حق ادا کیسے کروں

    آزمائش کی ضرورت ہو نہ جس میں عائشہؔ

    عشق میں اس مرحلے کی ابتدا کیسے کروں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے