کھڑکی سے اس صنم کا جو مکھڑا نظر پڑا
کھڑکی سے اس صنم کا جو مکھڑا نظر پڑا
طاق حرم سے جلوہ خدا کا نظر پڑا
سات آسماں کی سیر ہے پردوں میں آنکھ کے
آنکھیں کھلیں تو طرفہ تماشا نظر پڑا
دیکھا ہے آنکھ نے ترا جی چاہے پوچھ دیکھ
اے دل میں کیا کہوں مجھے کیا کیا نظر پڑا
انسان ان کو دیکھ رکے کیونکہ آنکھ سے
حور و پری کو جن کا نہ سایا نظر پڑا
میں مست ہوں مذاقؔ مے انتظار سے
ساقی نہ مے نہ جام نہ مینا نظر پڑا
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 221)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.