Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خوشنوائی تیرے نیرنگ سے ڈر لگتا ہے

نسیم صدیقی

خوشنوائی تیرے نیرنگ سے ڈر لگتا ہے

نسیم صدیقی

MORE BYنسیم صدیقی

    خوشنوائی تیرے نیرنگ سے ڈر لگتا ہے

    مرحبا سنیے تو آہنگ سے ڈر لگتا ہے

    ہو کھرا بانٹ تو تلنے سے نہیں کوئی گریز

    ہاں مگر جنبش پاسنگ سے ڈر لگتا ہے

    مصلحت کا یہ کفن رکھتا ہے بے داغ ہمیں

    اہل ایمان ہیں ہم رنگ سے ڈر لگتا ہے

    ہم جو تلوار اٹھا لیں تو قیامت آ جائے

    ہاں مگر یہ کہ ہمیں جنگ سے ڈر لگتا ہے

    فاصلہ دل کا ہے دنیا سے محض اک فرسنگ

    اور ہمیں بس اسی فرسنگ سے ڈر لگتا ہے

    ڈر نہیں لگتا کسی خواب سے ہم کو لیکن

    اس کی تعبیر کی فرہنگ سے ڈر لگتا ہے

    آہنی عزم ہوں پر آنکھ بھی نم ہے میری

    بھیگے موسم میں مجھے زنگ سے ڈر لگتا ہے

    سر کو دیوار سے محفوظ رکھا ہے پہ نسیمؔ

    اپنی مٹھی میں چھپے سنگ سے ڈر لگتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے