Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے

افتخار عارف

خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے

    ایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے

    گھر کی وحشت سے لرزتا ہوں مگر جانے کیوں

    شام ہوتی ہے تو گھر جانے کو جی چاہتا ہے

    ڈوب جاؤں تو کوئی موج نشاں تک نہ بتائے

    ایسی ندی میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے

    کبھی مل جائے تو رستے کی تھکن جاگ پڑے

    ایسی منزل سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے

    وہی پیماں جو کبھی جی کو خوش آیا تھا بہت

    اسی پیماں سے مکر جانے کو جی چاہتا ہے

    RECITATIONS

    افتخار عارف

    افتخار عارف,

    افتخار عارف

    خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے افتخار عارف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے