Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب میں کوئی مجھ کو آس دلانے بیٹھا تھا

عرفان ستار

خواب میں کوئی مجھ کو آس دلانے بیٹھا تھا

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    خواب میں کوئی مجھ کو آس دلانے بیٹھا تھا

    جاگا تو میں خود اپنے ہی سرہانے بیٹھا تھا

    یونہی رکا تھا دم لینے کو، تم نے کیا سمجھا؟

    ہار نہیں مانی تھی بس سستانے بیٹھا تھا

    خود بھی لہولہان ہوا دل، مجھے بھی زخم دیے

    میں بھی کیسے وحشی کو سمجھانے بیٹھا تھا

    لاکھ جتن کرنے پر بھی کم ہوا نہ دل کا بوجھ

    کیسا بھاری پتھر میں سرکانے بیٹھا تھا

    تارے کرنوں کی رتھ پر لائے تھے اس کی یاد

    چاند بھی خوابوں کا چندن مہکانے بیٹھا تھا

    نئے برس کی خوشیوں میں مشغول تھے سب، اور میں

    گئے برس کی چوٹوں کو سہلانے بیٹھا تھا

    وہ تو کل جھنکار سے پرکھ لیا اس گیانی نے

    میں تو پیتل کے سکے چمکانے بیٹھا تھا

    دشمن جتنے آئے ان کے خطا ہوئے سب تیر

    لیکن اپنوں کا ہر تیر نشانے بیٹھا تھا

    قصوں کو سچ ماننے والے، دیکھ لیا انجام؟

    پاگل جھوٹ کی طاقت سے ٹکرانے بیٹھا تھا

    مت پوچھو کتنی شدت سے یاد آئی تھی ماں

    آج میں جب چٹنی سے روٹی کھانے بیٹھا تھا

    اپنا قصور سمجھ نہیں آیا جتنا غور کیا

    میں تو سچے دل سے ہی پچھتانے بیٹھا تھا

    عین اسی دم ختم ہوئی تھی مہلت جب عرفانؔ

    خود کو توڑ چکا تھا اور بنانے بیٹھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے