کسی کو سوچنا دل کا گداز ہو جانا
کسی کو سوچنا دل کا گداز ہو جانا
ہوا کی چھیڑ سے پتوں کا ساز ہو جانا
کبھی وہ گفتگو جیسے کہ کچھ چھپا ہی نہیں
کبھی وہ بولتی آنکھوں کا راز ہو جانا
بڑھانا ہاتھ پکڑنے کو رنگ مٹھی میں
تو تتلیوں کے پروں کا دراز ہو جانا
کبھی تو غفلتیں سجدوں میں اور کبھی یوں بھی
کہ اس کو سوچ ہی لینا نماز ہو جانا
وہ ڈوبتا ہوا سورج وہ کارواں کا غبار
حقیقتوں کا بھی پل میں مجاز ہو جانا
کواڑ کھلتے ہوں جیسے کسی خزانے کے
وہ خواب خواب سی آنکھوں کا باز ہو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.