کتنا جاں سوز ہے منظر مری تنہائی کا
کتنا جاں سوز ہے منظر مری تنہائی کا
حوصلہ مجھ میں نہیں انجمن آرائی کا
میں نے سمجھا تھا جسے باعث تسکین نظر
اس نے سامان کیا ہے مری رسوائی کا
میری باتوں میں نیا رنگ کہاں سے آئے
میرے دل میں بھی ہے اک زخم شناسائی کا
بات تو جب ہے کہ جذبوں سے صداقت پھوٹے
یوں تو دعویٰ ہے ہر اک شخص کو سچائی کا
روح میں جذبۂ الفت کو فزوں پاتا ہوں
جب خیال آتا ہے مجھ کو تری رعنائی کا
اے خیالؔ آتش احساس بھڑک جائے گی
آپ دعویٰ نہ کریں دھوپ میں دانائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.