Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی مجھ سے خفا ہے اس لیے خود سے خفا ہوں

نونیت شرما

کوئی مجھ سے خفا ہے اس لیے خود سے خفا ہوں

نونیت شرما

MORE BYنونیت شرما

    کوئی مجھ سے خفا ہے اس لیے خود سے خفا ہوں

    ابلتے کھولتے موسم کے نیزے پر رکھا ہوں

    مرے اندر مرا کچھ بھی نہیں بس تو ہے باقی

    ترے اندر بتا پیارے میں اب کتنا بچا ہوں

    مری سانسوں کی خاموشی میں کیسا شور کیوں میں

    کئی صدیاں گزر جانے پہ بھی خود سے خفا ہوں

    کلہاڑی کا مجھے اب ڈر نہیں عادت ہے اس کی

    گئے وہ دن میں کہتا تھا کوئی جنگل گھنا ہوں

    ملوں خود سے میں کیوں فرصت نہیں مجھ کو تمہیں سے

    میں خود میں ہو کے بھی بس تم میں رہنے کی رضا ہوں

    شرافت کو مری، کمزوریاں مانا سبھی نے

    میں خواب امن بنتا تھا لہو میں سن گیا ہوں

    مجھے مجھ تک پہنچنے میں لگیں گے جنم کتنے

    زمیں سے ٹوٹ کر چھٹکا جزیرہ ہو گیا ہوں

    یہی قسمت ہے ان کے خواب سے رہنا ندارد

    میں جاگا ہوں، میں جن کی نیند میں تکیہ بنا ہوں

    بلاتے ہیں مجھے جذبات، احساسات میرے

    مجھے تپنا ہے میں نونیتؔ ہونے کی سزا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے