کیا ڈھونڈنے آئے ہو نظر میں
دیکھا ہے تمہیں کو عمر بھر میں
معیار جمال و رنگ و بو تھے
وہ جب تک رہے میری چشم تر میں
اب خواب و خیال بن گئے ہو
اب دل میں رہو، رہو نظر میں
وہ رنگ تمہارے کام آیا
اڑتا ہے جو غم کی دوپہر میں
ہائے یہ طویل و سرد راتیں
اور ایک حیات مختصر میں
اب صورت حال بن گیا ہوں
ملتا ہوں نگاہ چارہ گر میں
یا اور ستارے اور شبنم
یا مر رہیں دامن سحر میں
یا منزل مہر و ماہ بھی ہے
یا راہ فرار ہے سفر میں
وہ بھی تو ظفرؔ سے خوش نہیں ہیں
رہتے ہیں جو دیدۂ ظفرؔ میں
- کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 358)
- Author : shahzaad ahmad
- مطبع : Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore (1988)
- اشاعت : 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.