کیا خبر تھی کہ ترے ساتھ یہ دنیا ہوگی
کیا خبر تھی کہ ترے ساتھ یہ دنیا ہوگی
میری جانب مری تقدیر ہی تنہا ہوگی
آرزو کی یہ سزا ہے کہ زمانہ ہے خلاف
ان سے ملنے کی خدا جانے سزا کیا ہوگی
مرمریں جسم کا چرچا لب و رخسار کی بات
میری کوئی تو غزل ان کا سراپا ہوگی
اشک غم پینے میں تکلیف تو ہوتی ہے مگر
سوچتا ہوں کہ محبت تری رسوا ہوگی
نامہ بر بھی ہے طرف دار اب ان کا انجمؔ
میرے حالات کی اب ان کو خبر کیا ہوگی
- کتاب : Tabshii.n (Pg. 34)
- Author : Aqeel ahmed
- مطبع : Anjum Siddique (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.