لاکھ جہاں میں جھوٹوں کی من مانی ہے
لاکھ جہاں میں جھوٹوں کی من مانی ہے
سچائی کی اپنی ریت پرانی ہے
لب پر آہ مسلسل آنکھ میں پانی ہے
تنہائی کا ہر لمحہ نقصانی ہے
شور ہمیشہ رہتا ہے اس کوچے میں
دل ہے یا سینے میں اک زندانی ہے
جس کو چاہیں بے عزت کر سکتے ہیں
آپ بڑے ہیں آپ کو یہ آسانی ہے
کمزوروں پر رحمت بن کر چھا جاؤ
میرا قول نہیں حکم ربانی ہے
ہم سب ان کے دامن سے وابستہ ہیں
مشکل میں بھی ہم کو یہ آسانی ہے
تجھ کو زمانہ مجھ سے چھینے نا ممکن
تیرا میرا رشتہ روحانی ہے
میں بھی ان کے مداحوں میں شامل ہوں
اس دنیا پر میری بھی سلطانی ہے
دھرتی امبر یاری اس کی ہے سب سے
ماجدؔ جس کو کہتے ہیں سیلانی ہے
- کتاب : Shaakh-e-Dil (Pg. 23)
- Author : Dr. Majid Deobandi
- مطبع : Anjum Book Depot, Delhi-6 (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.