لفظ لکھنا ہے تو پھر کاغذ کی نیت سے نہ ڈر
لفظ لکھنا ہے تو پھر کاغذ کی نیت سے نہ ڈر
اس قدر اظہار کی بے معنویت سے نہ ڈر
دیکھ! گلشن میں ابھی شاخ تحیر بانجھ ہے
پھول ہونا ہے تو کھلنے کی اذیت سے نہ ڈر
ہم رہ موسم سفر کی بستیوں کے درمیاں
نقش بر دیوار بارش کی وصیت سے نہ ڈر
ایک ہلکی سی صدا تو بن زباں رکھتا ہے تو
چار جانب خامشی کی اکثریت سے نہ ڈر
آسماں اک دن پتنگا ہو سر شمع زمیں
موم کر اپنے لہو کو جل اذیت سے نہ ڈر
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 304)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.