لفظ تو ہوں لب گفتار نہ رہنے پائے
لفظ تو ہوں لب اظہار نہ رہنے پائے
اب سماعت پہ کوئی بار نہ رہنے پائے
کس طرح کے ہیں مکیں جن کی تگ و دو ہے یہی
در تو باقی رہیں دیوار نہ رہنے پائے
اس میں بھی پہلوئے تسکین نکل آتا ہے
ایک ہی صورت آزار نہ رہنے پائے
ذہن تا ذہن مہکتا ہی رہے زخم ہنر
فصل حرف و لب اظہار نہ رہنے پائے
اب کے موسم میں یہ معیار جنوں ٹھہرا ہے
سر سلامت رہیں دستار نہ رہنے پائے
کوئی درماں کہ ہوا چیخ رہی ہے محسنؔ
نخل ہستی پہ کوئی بار نہ رہنے پائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.