لگا ہو دل تو خیالات کب بدلتے ہیں
لگا ہو دل تو خیالات کب بدلتے ہیں
یہ انقلاب تو اک بے دلی میں پلتے ہیں
نکل چکے ہیں بہت دور قافلے والے
ہمیں خبر نہیں ہم کس کے ساتھ چلتے ہیں
کبھی ہمیں بھی ملاؤ تو ایسے لوگوں سے
کہ جن کی آنکھ میں اب تک چراغ جلتے ہیں
یہ رات ایسی ہوائیں کہاں سے لاتی ہے
کہ خواب پھولتے ہیں اور زخم پھلتے ہیں
رتوں نے اپنے قرینے بدل لیے لیکن
ہمارے طور وہی ہیں نہیں بدلتے ہیں
اب اعتبار پہ جی چاہتا تو ہے لیکن
پرانے خوف دلوں سے کہاں نکلتے ہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 323)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.