معرکہ جب چھڑ گیا تو کیا ہوا ہم سے سنو
معرکہ جب چھڑ گیا تو کیا ہوا ہم سے سنو
کشتگان شہر خوں کا ماجرا ہم سے سنو
کیوں شجر سوکھے ہوئے ہیں کیوں نہیں برگ و ثمر
موسموں نے اس چمن میں کیا کیا ہم سے سنو
پردۂ صد رنگ حیرت خانۂ نیرنگ میں
کون ہے آئینہ اندر آئنہ ہم سے سنو
طاق و در میں کیوں چراغوں کی لویں خاموش ہیں
کیا ہوا وہ روشنی کا سلسلہ ہم سے سنو
اور یہ چشم تماشا بند ہو جاتی ہے جب
پردۂ دل پر نظر آتا ہے کیا ہم سے سنو
کیوں نہیں ہوتے مناجاتوں کے معنی منکشف
رمز بن جاتا ہے کیوں حرف دعا ہم سے سنو
- کتاب : saughat-pahli-kitab-magazines (Pg. 369)
- Author : mahmood ayaaz
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.