میں اپنے وقت میں اپنی ردا میں رہتا ہوں
میں اپنے وقت میں اپنی ردا میں رہتا ہوں
اور اپنے خواب کی آب و ہوا میں رہتا ہوں
کبھی زمین کبھی سیرگاہ ماہ و نجوم
کبھی میں عکس نظر آشنا میں رہتا ہوں
سماعتوں پر اترتا ہوں مثل صوت یقیں
دلوں کے واہمۂ برملا میں رہتا ہوں
میں اڑتی گرد ہوں اہل ہنر کے تیشے کی
اور اہل درد کی بھی خاک پا میں رہتا ہوں
میں اک فقیر خدا مست برسر دنیا
جمال یار کی حیرت سرا میں رہتا ہوں
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 25.09.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.