میں خاک ہو رہا ہوں یہاں خاکدان میں
میں خاک ہو رہا ہوں یہاں خاکدان میں
وہ رنگ بھر رہا ہے ادھر آسمان میں
یہ کون بولتا ہے مرے دل کے اندروں
آواز کس کی گونجتی ہے اس مکان میں
پھر یوں ہوا کہ زمزمہ پرداز ہو گئی
وہ عندلیب اور کسی گلستان میں
اڑتی ہے خاک دل کے دریچوں کے آس پاس
شاید مکین کوئی نہیں اس مکان میں
یوں ہی نہیں رکا تھا ذرا دیر کو سفر
دیوار آ گئی تھی کوئی درمیان میں
اک خواب کی تلاش میں نکلا ہوا وجود
شاید پہنچ چکا ہے کسی داستان میں
احمدؔ تراشتا ہوں کہیں بعد میں اسے
تصویر دیکھ لیتا ہوں پہلے چٹان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.