مخملی خواب کا آنکھوں میں نہ منظر پھیلا
مخملی خواب کا آنکھوں میں نہ منظر پھیلا
زہر ہی زہر مرے جسم کے اندر پھیلا
سبز موسم میں بھی ہو جس کی شباہت پیلی
اس چمن میں کہیں شعلے کہیں پتھر پھیلا
خوفناکی اثر انداز ہوا کرتی ہے
اس کو اخبار کی مانند نہ گھر گھر پھیلا
ہو یہ ممکن تو مرے جسم کے اندر بھی اتر
ریزہ ریزہ مجھے ہر سمت برابر پھیلا
اختراعات کے باعث ہی جہاں میں اب تک
نئے احساس کا بے پایاں سمندر پھیلا
وجہ تکلیف نہ بن جائے خلا کی خواہش
اب اڑانوں کے لئے پر نہ کبوتر پھیلا
لاکھ سورج کی عنایات رہیں میرے ساتھ
میرا سایہ نہ مرے قد کے برابر پھیلا
- کتاب : Roshni Ke Phool (Pg. 45)
- Author : Anwar Minai
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. Urdu Bazar Jamia Nagar, Delhi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.