منزلوں کا میں پتا بھی دوں گا
منزلوں کا میں پتا بھی دوں گا
خود کو رستے سے ہٹا بھی دوں گا
اتنا احسان فراموش نہیں
بے وفائی کا صلہ بھی دوں گا
اپنی حسرت تو وہ پوری کر لے
دشمن جاں کو دعا بھی دوں گا
پہلے دروازے پہ دستک دے لوں
پھر یہ دیوار گرا بھی دوں گا
زندگی جرم تو عائد کر دے
بے گناہی کو سزا بھی دوں گا
قتل بھی میں ہی کروں گا خود کو
اور پھر خون بہا بھی دوں گا
آگ بھڑکے گی تبسمؔ اپنی
یعنی شعلوں کو ہوا بھی دوں گا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 347)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.