مسیح وقت بھی دیکھے ہے دیدۂ نم سے
مسیح وقت بھی دیکھے ہے دیدۂ نم سے
یہ کیسا زخم ہے یارو خفا ہے مرہم سے
کوئی خیال کوئی یاد کوئی تو احساس
ملا دے آج ذرا آ کے ہم کو خود ہم سے
ہمارا جام سفالیں ہی پھر غنیمت تھا
ملی شراب بھلا کس کو ساغر جم سے
ہوا بھی تیز ہے یورش بھی ہے اندھیروں کی
جلائے مشعلیں بیٹھے ہیں لوگ برہم سے
غموں کی آنچ میں تپ کر ہی فن نکھرتا ہے
یہ شمع جلتی ہے جاویدؔ چشم پر نم سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.