مصلحت کا کوئی خدا ہے یہاں
کام جو سب کے کر رہا ہے یہاں
اور ملتا بھی کیا فقیروں سے
صرف اک حوصلہ ملا ہے یہاں
لوگ محتاط ہیں رویوں میں
قربتوں میں بھی فاصلہ ہے یہاں
عادتا پوچھنے لگے ہیں لوگ
کیا کوئی حادثہ ہوا ہے یہاں
علم تو دفن ہو چکا کب کا
کچھ کتابوں کا سلسلہ ہے یہاں
روشنی منتقل نہیں کی گئی
بس دیے سے دیا جلا ہے یہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.