مطلب کے لیے ہیں نہ معانی کے لیے ہیں
مطلب کے لیے ہیں نہ معانی کے لیے ہیں
یہ شعر طبیعت کی روانی کے لیے ہیں
وہ چشم اگر سحر بیانی کے لیے ہے
یہ لب بھی مری تشنہ دہانی کے لیے ہیں
جو میرے شب و روز میں شامل ہی نہیں تھے
کردار وہی میری کہانی کے لیے ہیں
یہ داغ محبت کی نشانی کے علاوہ
اے عشق تری مرثیہ خوانی کے لیے ہیں
آتی ہے سکوت سحر و شام کی آواز
دراصل تو ہم نقل مکانی کے لیے ہیں
جو رنگ گل و لالہ و نسریں سے ہیں منسوب
وہ رنگ اب آشفتہ بیانی کے لیے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.