Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مری آنکھوں میں جب بھی تیرے منظر بیٹھ جاتے ہیں

مکیش عالم

مری آنکھوں میں جب بھی تیرے منظر بیٹھ جاتے ہیں

مکیش عالم

MORE BYمکیش عالم

    مری آنکھوں میں جب بھی تیرے منظر بیٹھ جاتے ہیں

    تو ان خالی سفینوں میں سمندر بیٹھ جاتے ہیں

    کہا کس نے ٹھکانے پر قلندر بیٹھ جاتے ہیں

    بظاہر پھرتے رہتے ہیں پر اندر بیٹھ جاتے ہیں

    مجھے دنیا کے طعنوں پر کبھی غصہ نہیں آتا

    ندی کی تہ میں جا کے سارے پتھر بیٹھ جاتے ہیں

    یوں اٹھ اٹھ کر ہمارا بولنا دکھلائے محرومی

    وہ جن کو یار ہو جائے میسر بیٹھ جاتے ہیں

    ہمیں کو شام نے تنہا رکھا ورنہ یہ وہ پل ہیں

    کہ دن اور رات بھی ملنے افق پر بیٹھ جاتے ہیں

    اے آوارہ خیالو اشک باری میں تو رک جاؤ

    پرندے بھی تو بارش میں سمٹ کر بیٹھ جاتے ہیں

    ہمارا اور ان کا ربط ہے بس حاضری تک ہی

    وہ رسماً نام لیتے ہیں ہم اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں

    بڑے چرچے ہیں عالمؔ آپ کی خانہ خرابی کے

    خدا کا شکر ہے مقطع میں آ کر بیٹھ جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے