مری آواز سن کر زندگی بیدار ہو جیسے
مری آواز سن کر زندگی بیدار ہو جیسے
تری آواز کا سایہ افق کے پار ہو جیسے
طلوع صبح کا منظر مرے اندر ہے خوابیدہ
مرے اندر زمانوں کی حسیں تکرار ہو جیسے
میں ہر دیوار کے دونوں طرف یوں دیکھ لیتا ہوں
مرا ہی دوسرا حصہ پس دیوار ہو جیسے
شجر کی ٹہنی ٹہنی میں ہیں کتنے راز پوشیدہ
ہر اک جنگل کا ہر اک پیڑ پراسرار ہو جیسے
ابھی ہم گھومتے پھرتے ہیں بے سمتی کے جنگل میں
ہمارا زندگی بھر کا سفر بے کار ہو جیسے
میں گہرے پانیوں میں ڈوبتا انجمؔ جزیرہ ہوں
مری دنیا پرندوں کی حسیں چہکار ہو جیسے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 359)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.