مٹا کے انجمن آرزو صدا دی ہے
دلچسپ معلومات
(گردباد)
مٹا کے انجمن آرزو صدا دی ہے
چلے بھی آؤ کہ ہر روشنی بجھا دی ہے
گر اتفاق سے پایا ہے قطرۂ شبنم
سمندروں کو مری پیاس نے دعا دی ہے
ہجوم راہ رواں روند کر گزرتا ہے
بساط دل کی کہاں ہم نے یہ بچھا دی ہے
دلوں کا خوں کرو سالم رکھو گریباں کو
جنوں کی رسم زمانہ ہوا اٹھا دی ہے
نہ مڑ کے دیکھے گی دنیا مرو نہ گھٹ گھٹ کے
یہ حادثوں پہ ہی بس چونکنے کی عادی ہے
کسی کی جان کا ضامن نہیں یہاں کوئی
امین شہر کی جانب سے یہ منادی ہے
کہو جو کہنا ہے کیا پاس درد قیسیؔ کا
کہ اس نے دل سے وہ بنیاد ہی مٹا دی ہے
- کتاب : Sher-o-Hikmat (Pg. 863)
- Author : Shahryar, Mughni, Tabassum
- مطبع : Maktaba-e-Sher-O-Hikmat (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.