مجھ سا انجان کسی موڑ پہ کھو سکتا ہے
مجھ سا انجان کسی موڑ پہ کھو سکتا ہے
حادثہ کوئی بھی اس شہر میں ہو سکتا ہے
سطح دریا کا یہ سفاک سکوں ہے دھوکا
یہ تری ناؤ کسی وقت ڈبو سکتا ہے
خود کنواں چل کے کرے تشنہ دہانوں کو غریق
ایسا ممکن ہے مری جان یہ ہو سکتا ہے
بے طرح گونجتا ہے روح کے سناٹے میں
ایسے صحرا میں مسافر کہاں سو سکتا ہے
قتل سے ہاتھ اٹھاتا نہیں قاتل نہ سہی
خون سے لتھڑے ہوئے ہاتھ تو دھو سکتا ہے
جھوم کر اٹھتا نہیں کھل کے برسنا کیسا
کیسا بادل ہے کہ ہنستا ہے نہ رو سکتا ہے
جز مرے رشتۂ انفاس گرہ گیر میں کون
گہر اشک شرر بار پرو سکتا ہے
- کتاب : Shakh-e-Zaryab (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.