Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصیبتیں سر برہنہ ہوں گی عقیدتیں بے لباس ہوں گی

دانش نقوی

مصیبتیں سر برہنہ ہوں گی عقیدتیں بے لباس ہوں گی

دانش نقوی

MORE BYدانش نقوی

    مصیبتیں سر برہنہ ہوں گی عقیدتیں بے لباس ہوں گی

    تھکے ہوؤں کو کہاں پتہ تھا کہ صبحیں یوں بد حواس ہوں گی

    تو دیکھ لینا ہمارے بچوں کے بال جلدی سفید ہوں گے

    ہماری چھوڑی ہوئی اداسی سے سات نسلیں اداس ہوں گی

    کہیں ملیں تم کو بھوری رنگت کی گہری آنکھیں مجھے بتانا

    میں جانتا ہوں کہ ایسی آنکھیں بہت اذیت شناس ہوں گی

    میں سردیوں کی ٹھٹھرتی شاموں کے سرد لمحوں میں سوچتا ہوں

    وہ سرخ ہاتھوں کی گرم پوریں نہ جانے اب کس کو راس ہوں گی

    یہ جس کی بیٹی کے سر کی چادر کئی جگہ سے پھٹی ہوئی ہے

    تم اس کے گاؤں میں جا کے دیکھو تو آدھی فصلیں کپاس ہوں گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے