ناخدا سخت خفا گرچہ ہمیں پر تھے بہت
ناخدا سخت خفا گرچہ ہمیں پر تھے بہت
ہم نے بھی عزم کے پہنے ہوئے زیور تھے بہت
تو نے دستک ہی نہیں دی کسی دروازے پر
ورنہ کھلنے کو تو دیوار میں بھی در تھے بہت
اڑ نہیں پایا اگرچہ یہ فضا بھی تھی کھلی
میرے اندر سے مجھے جکڑے ہوئے ڈر تھے بہت
جیت تیرا ہی مقدر تھی سو تو جیت گیا
ورنہ ہارے ہوئے لشکر میں سکندر تھے بہت
خام تھی پیاس تری ورنہ تو اس دشت میں بھی
ایک ایڑی کے رگڑنے پہ سمندر تھے بہت
چھن گئی آنکھ سے حیرت کہ تری بستی میں
ہر گھڑی رنگ بدلتے ہوئے منظر تھے بہت
وقت کی موج ہمیں پار لگاتی کیسے
ہم نے ہی جسم سے باندھے ہوئے پتھر تھے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.