نظر نظر سے ملاؤگے مارے جاؤ گے
زیادہ بوجھ اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے
کوئی نہیں ہے یہاں اعتبار کے قابل
کسی کو راز بتاؤگے مارے جاؤ گے
ہر ایک شاخ پہ چھڑکا ہوا ہے زہر یہاں
شجر کو ہاتھ لگاؤ گے مارے جاؤ گے
جو کاندھے پر ہو وہ گردن اتار لیتا ہے
کسی کو اونچا اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے
ہر ایک آئینہ منظر جدا بناتا ہے
نظر کا بوجھ اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے
دھوئیں میں ملنا مقدر ہے ان لکیروں کا
ہوا میں نقش بناؤ گے مارے جاؤ گے
یہ نفسیاتی مریضوں کا شہر ہے قیصرؔ
کوئی سوال اٹھاؤ گے مارے جاؤ گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.