Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پانی شجر پہ پھول بنا دیکھتا رہا

افضال نوید

پانی شجر پہ پھول بنا دیکھتا رہا

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    پانی شجر پہ پھول بنا دیکھتا رہا

    اور دشت میں ببول بنا دیکھتا رہا

    ایام کے غبار سے نکلا تو دیر تک

    میں راستوں کو دھول بنا دیکھتا رہا

    تو بازوؤں میں بھر کے گلابوں کو سو رہی

    میں بھی خزاں کا پھول بنا دیکھتا رہا

    کونپل سے ایک لب سے فراموش ہو کے میں

    کس گفتگو میں طول بنا دیکھتا رہا

    بادہ کشوں کے خوں سے چھلکتا تھا مے کدہ

    خمیازۂ ملول بنا دیکھتا رہا

    پچھلے کھنڈر سے اگلے کھنڈر تک تھا انتظار

    میں آتما کی بھول بنا دیکھتا رہا

    نام و نمود ہفت جہت سونپ کر مجھے

    سورج دھنک میں دھول بنا دیکھتا رہا

    تھا سبزۂ کشیدہ درختوں کے درمیاں

    نا قابل قبول بنا دیکھتا رہا

    تجسیم نو بہ نو کا کرشمہ تھا اور ہی

    میں اپنا سا اصول بنا دیکھتا رہا

    لوح و قلم کی خیر سگالی کے واسطے

    شیرازۂ نزول بنا دیکھتا رہا

    بنتے ہی مٹ گیا تھا خبر ہی نہ ہو سکی

    میں نقش کو فضول بنا دیکھتا رہا

    چٹکی سے بڑھ کے تھا نہ حجم پھر بھی میں نویدؔ

    آمیزے میں حلول بنا دیکھتا رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے