پہچانے تو ہر دم وہی ہر آن وہی ہے
پہچانے تو ہر دم وہی ہر آن وہی ہے
جاناں وہی اے جان وہی جان وہی ہے
آسائش تن راحت جاں تازہ کئے روح
واللہ مع الآن کما کان وہی ہے
کعبہ میں وہی خود ہے وہی دیر میں ہے آپ
ہندو کہو یا اس کو مسلمان وہی ہے
بخشے ہے وہی خاک کو دین و دل و ایماں
غارت گر دین و دل و ایمان وہی ہے
پردہ ہے تعین کا وہی آنکھوں کے آگے
بے پردہ نمائندۂ عرفان وہی ہے
ہم یاد کریں کس کو فراموش ہوں کس سے
ہے یاد بھی ہر دم وہی نسیان وہی ہے
سر تیغ تلے اس کے تو دھر دیجئے کیوں کر
قاتل جو وہی ہے تو نگہبان وہی ہے
صورت میں ہے ظاہر وہی معنی میں ہے باطن
ہر شکل میں پیدا وہی پنہان وہی ہے
نہ مایۂ دنیا ہے نہ کچھ دین کا اسباب
مجھ بے سر و پا کا سر و سامان وہی ہے
دل ہے سو گھر اس کا ہے مکاں جان و تن اس کا
یاں صاحب خانہ وہی مہمان وہی ہے
بے درد وہی ہے وہی ہے درد ولیکن
اپنے تو محبؔ درد کا درمان وہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.