پیغام رہائی دیا ہر چند قضا نے
پیغام رہائی دیا ہر چند قضا نے
دیکھا بھی نہ اس سمت اسیران وفا نے
کہہ دوں گا جو کی پرسش اعمال خدا نے
فرصت ہی نہ دی کشمکش بیم و رجا نے
ہے رشک ارم وادی پر خار محبت
شاید اسے سینچا ہے کسی آبلہ پا نے
یہ خفیہ نصیبی کہ ہوئے اور بھی غافل
نغمے کا اثر ہم پہ کیا شور درا نے
خاکستر دل میں تو نہ تھا ایک شرر بھی
بیکار اسے برباد کیا موج صبا نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.