Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پتھروں پر وادیوں میں نقش پا میرا بھی ہے

اسلم محمود

پتھروں پر وادیوں میں نقش پا میرا بھی ہے

اسلم محمود

MORE BYاسلم محمود

    پتھروں پر وادیوں میں نقش پا میرا بھی ہے

    راستوں سے منزلوں تک سلسلہ میرا بھی ہے

    پاؤں اس کے بھی نہیں اٹھتے مرے گھر کی طرف

    اور اب کے راستہ بدلا ہوا میرا بھی ہے

    حبس کے عالم میں بھی زندہ ہوں تیری آس پر

    اے ہوائے تازہ دروازہ کھلا میرا بھی ہے

    بادلوں سے اے زمیں تو ہی نہیں ہے ناامید

    رائیگاں سا اب کے کچھ حرف دعا میرا بھی ہے

    بے بصارت شہر میں بے چہرگی کے درمیاں

    اک دیا جلتا ہوا اک آئینہ میرا بھی ہے

    دیکھتا ہوں میں بھی سب کے ساتھ دنیا کو مگر

    اک الگ ذوق نظر اک زاویہ میرا بھی ہے

    تیرگی میں آج اگر میں ہوں تو ہو سکتا ہے کل

    دسترس میں چاند ہو آخر خدا میرا بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے