Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے

عتیق انظر

پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے

عتیق انظر

MORE BYعتیق انظر

    پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے

    اس کے چہرے پہ مری آنکھ دھری ہو جیسے

    اس کی پلکوں پہ رکھوں ہونٹ تو یوں جلتے ہیں

    اس کے سینے میں کہیں آگ لگی ہو جیسے

    جھیل کے ہونٹ پہ سورج کی کرن لہرائی

    میرے محبوب کے ہونٹوں پہ ہنسی ہو جیسے

    اب بھی رہ رہ کے مرے دل میں سسکتا ہے کوئی

    اس میں مورت کوئی بچپن کی چھپی ہو جیسے

    خط میں اس طرح وہ تادیب مجھے کرتی ہے

    عمر میں مجھ سے کئی سال بڑی ہو جیسے

    میرے بچپن کی پجارن نے مجھے یوں دیکھا

    اپنے بھگوان کے چرنوں میں دکھی ہو جیسے

    تجھ سے مل کر بھی اداسی نہیں جاتی دل کی

    تو نہیں اور کوئی میری کمی ہو جیسے

    مأخذ :
    • کتاب : Pehchan (Pg. 103)
    • Author : Ateeq Anzar
    • مطبع : Nai Awaz Jamia Nagar New Delhi (1994)
    • اشاعت : 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے