قسمت میں خوشی جتنی تھی ہوئی اور غم بھی ہے جتنا ہونا ہے
قسمت میں خوشی جتنی تھی ہوئی اور غم بھی ہے جتنا ہونا ہے
گھر پھونک تماشا دیکھ چکے اب جنگل جنگل رونا ہے
ہستی کے بھیانک نظارے ساتھ اپنے چلے ہیں دنیا سے
یہ خواب پریشاں اور ہم کو تا صبح قیامت سونا ہے
دم ہے کہ ہے اکھڑا اکھڑا سا اور وہ بھی نہیں آ چکتے ہیں
قسمت میں ہو مرنا یا جینا اب ہو بھی چکے جو ہونا ہے
دل ہی تو ہے آخر بھر آیا تم چیں بہ جبیں کیوں ہوتے ہو
ہم تم کو بھلا کچھ کہتے ہیں تقدیر کا اپنی رونا ہے
غم کاہے کا یارو ماتم کیا بدلو گے نظام عالم کیا
مرنا تھا رضاؔ کو مرتا ہے یہ کاہے کا رونا دھونا ہے
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 780)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.