راہ میں اس کی چلیں اور امتحاں کوئی نہ ہو
راہ میں اس کی چلیں اور امتحاں کوئی نہ ہو
کیسے ممکن ہے کہ آتش ہو دھواں کوئی نہ ہو
اس کی مرضی ہے وہ مل جائے کسی کو بھیڑ میں
اور کبھی ایسے ملے کہ درمیاں کوئی نہ ہو
جگمگاتا ہے ستارہ بن کے تب امید کا
بجھ گئے ہوں سب دیے اور کہکشاں کوئی نہ ہو
خانۂ دل میں وہ رہتا کب کسی کے ساتھ ہے
جلوہ گر ہوتا ہے وہ جب میہماں کوئی نہ ہو
کیسے ممکن ہے کہ قصے جس سے سب وابستہ ہوں
وہ چلے اور ساتھ اس کے داستاں کوئی نہ ہو
سارے عالم پر وہ لکھ دیتا ہے اس کا نام جب
کوئی خود کو یوں مٹا لے کہ نشاں کوئی نہ ہو
بن کے لشکر ساتھ ہو جاتا ہے وہ فیاضؔ جب
ہم سفر کوئی نہ ہو اور کارواں کوئی نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.