Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رنگیں بنا کے دامن زخم جگر کو میں

انور سہارنپوری

رنگیں بنا کے دامن زخم جگر کو میں

انور سہارنپوری

MORE BYانور سہارنپوری

    رنگیں بنا کے دامن زخم جگر کو میں

    گلزار کر رہا ہوں فضائے نظر کو میں

    گاتا ہوں ساز دل پہ ترانے سحر کو میں

    بیدار کر رہا ہوں کسی فتنہ گر کو میں

    ملزم نظر ہے یا سر شوریدہ کا قصور

    کعبہ سمجھ رہا ہوں ترے سنگ در کو میں

    چن کر گل نیاز قریب بساط دل

    باغ ارم بناتا ہوں داغ جگر کو میں

    وحشی بنا ہوا ہے مری مانتا نہیں

    اللہ کیا کروں دل شوریدہ سر کو میں

    اے حسن دل نواز مری ہمتیں تو دیکھ

    دل دے کے مول لیتا ہوں درد جگر کو میں

    سنگ در حبیب کو کعبہ بنا نہ لوں

    جلوہ سمجھ کے حسن فریب نظر کو میں

    زاہد نماز عشق کی تجدید کے لئے

    پھر اس کے نقش پا پہ جھکاتا ہوں سر کو میں

    میری طرح مجھے وہ نظر آئیں بے قرار

    کرتا ہوں اپنی آہ میں پیدا اثر کو میں

    شاید نیاز مند کو حاصل نیاز ہو

    حسرت سے تک رہا ہوں تری رہ گزر کو میں

    کرتا ہوں ضبط غم کہ نہ کھل جائے راز عشق

    دل میں چھپا کے رکھتا ہوں تیر نظر کو میں

    انورؔ گئیں نہ دل کی مرے بدگمانیاں

    رہزن سمجھ رہا ہوں ہر اک راہ بر کو میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے