Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سارے تو نہیں جان بچانے میں لگے ہیں

جنید اختر

سارے تو نہیں جان بچانے میں لگے ہیں

جنید اختر

MORE BYجنید اختر

    سارے تو نہیں جان بچانے میں لگے ہیں

    کچھ گھاؤ ہمیں زخم لگانے میں لگے ہیں

    ہے سب کو خبر شاہ کے چہرے پہ ہے کالک

    آئینے مگر سارے چھپانے میں لگے ہیں

    بیچ آئے اسے اس کے نگہبان کبھی کا

    ہم لوگ مگر گھر کو سجانے میں لگے ہیں

    بیٹھا ہی نہیں جاتا پرندوں میں بھی اب تو

    بے پر کی یہاں یہ بھی اڑانے میں لگے ہیں

    مرنے پہ کھلی ہے ترے درویش کی قیمت

    پتھر بھی سرہانے کے خزانے میں لگے ہیں

    صحرا میں چلا آیا ہوں کچھ پیاس بجھا لوں

    دریاؤں پہ سب پینے پلانے میں لگے ہیں

    آ جائے گی چکر میں ہمارے وہ کسی دن

    ہم گردش دوراں کو گھمانے میں لگے ہیں

    لگتا ہی نہیں دور محبت بھی کبھی تھا

    اب لوگ یہاں صرف کمانے میں لگے ہیں

    اس نے بھی تو ہے وقت کی گردش کو سنوارا

    اخترؔ سے کئی چاند زمانے میں لگے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے