سب کے جلوے نظر سے گزرے ہیں
سب کے جلوے نظر سے گزرے ہیں
وہ نہ جانے کدھر سے گزرے ہیں
موج آواز پائے یار کے ساتھ
نغمے دیوار و در سے گزرے ہیں
آج آیا ہے اپنا دھیان ہمیں
آج دل کے نگر سے گزرے ہیں
گھر کے گوشے میں تھے کہیں پنہاں
جتنے سیلاب گھر سے گزرے ہیں
زلف کے خم ہوں یا جہان کے غم
مر مٹے ہم جدھر سے گزرے ہیں
صدف تہ نشیں بھی کانپ گیا
کیسے طوفان سر سے گزرے ہیں
باغ شاداب موج گل ہی نہیں
سیل خوں بھی ادھر سے گزرے ہیں
جب چڑھی ہے کماں کہیں عابدؔ
تیرے میرے جگر سے گزرے ہیں
- کتاب : Jadeed Shora-e-Urdu (Pg. 695)
- Author : Dr. Abdul Wahid
- مطبع : Feroz sons Printers Publishers and Stationers
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.